پاکستان میں مالیاتی نظام کے اندر ڈپازٹ سلاٹ کی عدم
دس??یابی ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے۔ دیہی اور دور دراز علاقوں میں بینکنگ سروسز تک محدود رسائی کے باعث عوام کو رقم جمع کرنے کے لیے بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں۔
شہری مراکز میں بینک برانچز اور ایٹی ایم مشینز کی کثرت کے باوجود، پاکستان کی 60 فیصد سے زائد آبادی غیر بینکاری شدہ ہے۔ اس صورتحال میں ڈپازٹ سلاٹ نہ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ لوگ غیر رسمی طریقوں سے رقم کی حفاظت پر مجبور ہیں، جس سے بچت کا رجحان کم ہورہا ہے۔
حکومتی سطح پر مالیاتی شمولیت کے پروگرا?
?ز جیسے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نے کچھ پیش رفت کی ہے، مگر ٹیکنالوجی کی جدید سہولیات سے استفادہ نہ کرپانے کے باعث نتائج محدود ہیں۔ موبائل بینکنگ او?
? ڈیجیٹل والٹس جیسے حل ابھی تک پورے ملک میں یکس?
?ں طور پر متعارف نہیں ہو سکے۔
اس مسئلے کے حل کے لیے درکار اقدامات میں ٹیلیکام کمپنیوں اور مالیاتی اداروں کے درم?
?ان شراکت داری کو بڑھانا، دیہاتوں میں مائیکرو بینکنگ یونٹس قائم کرنا، اور عوام میں ڈیجیٹل لین دین کی خواندگی بڑھانا شامل ہیں۔ صرف اس طرح پاکستان اپنی معیشت کو مستحکم بنا کر غربت کے خلاف مؤثر جنگ لڑ سکتا ہے۔
آخر میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ ڈپازٹ سلاٹ کی
دس??یابی کو یقینی بنانا نہ صرف شہریوں کے حقوق کا تحفظ ہے بلکہ ملکی ترقی کے لیے بھی ناگزیر شرط ہے۔